Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے جنوں ہوتے ہیں صحرا پر اتارے شہر سے

حیدر علی آتش

اے جنوں ہوتے ہیں صحرا پر اتارے شہر سے

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    اے جنوں ہوتے ہیں صحرا پر اتارے شہر سے

    فصل گل آئی کہ دیوانے سدھارے شہر سے

    خوب روئے حال پر اپنے وطن کا سن کے حال

    کوئی غربت میں جو آ نکلا ہمارے شہر سے

    جان دوں گا میں اسیر اے دوستو چپکے رہو

    ذکر کیا اس کا کہ دیوانہ سدھارے شہر سے

    موسم گل میں رہا زنداں میں اور آئی نہ موت

    سامنے ہوتی نہیں ہے آنکھ سارے شہر سے

    جوش وحشت میں جو لی زنداں سے میں نے راہ دشت

    کود کاں مجھ کو خدا حافظ پکارے شہر سے

    پاؤں میں مجنوں کے تو طاقت نہیں اے کودکو

    موسم گل کی ہوا تم کو ابھارے شہر سے

    اک نظر للہ ہم کو صورت زیبا دکھاؤ

    تشنۂ دیدار جاتے ہیں تمہارے شہر سے

    دشت گردی کی نہیں دیوانہ کو کچھ احتیاج

    جامہ سے باہر جو ہے باہر ہے سارے شہر سے

    چوٹ سی لگتی ہے دل جنگل سے ہوتا ہے اچاٹ

    سنگ طفلاں کرتے ہیں مجھ کو اشارے شہر سے

    جوش وحشت سے نہیں پہنچا میں صحرا تک ہنوز

    جانے والے گور کے پہنچے کنارے شہر سے

    موسم گل آئی نیت سیر دیوانوں کی ہو

    میوۂ صحرائی پر ہیں منہ پسارے شہر سے

    اب تو آزردہ ہے تو لیکن ملے گا ہاتھ پھر

    جس گھڑی آتشؔ نکل جاوے گا پیارے شہر سے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Khwaja Haidar Ali Aatish (Pg. 273)

    • مصنف: حیدر علی آتش
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے