Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے مرے ہم کنار جسم چل مجھے بے کنار کر

شاہین عباس

اے مرے ہم کنار جسم چل مجھے بے کنار کر

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    اے مرے ہم کنار جسم چل مجھے بے کنار کر

    میں تجھے مشتہر کروں تو مرا اشتہار کر

    دونوں کو یاد تو رہے بیٹھے ہیں آر پار ہم

    بیچ کے اس چراغ کو دیکھ تو لیں پکار کر

    پانی یہاں سے چل دیا تجھ کو پکارتے ہوئے

    بیٹھا اب اپنے حوض پر پانی کا انتظار کر

    جسم سے غم نکل گیا کپڑوں کا دم نکل گیا

    اور مجھے رہائی دے اور مرا شکار کر

    ہجر کے ہاتھ کھل کے دیکھ وصل کے ساتھ مل کے دیکھ

    ایک سے اختیار مانگ ایک کو اختیار کر

    رات بچی نہ دن بچے وقت بہت سا بچ گیا

    وعدے کی رات کاٹ کر وعدے کا دن گزار کر

    شہر میں داخلے کی شرط جسم نہیں تھا روح تھی

    جسم کا جسم رکھ دیا سر سے کہیں اتار کر

    خاک بھی جم گئی مری راکھ بھی تھم گئی مری

    لوٹوں گا آج دیر سے تھوڑا سا انتظار کر

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 71)
    • Author : شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے