Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا بھی نہیں درد کے مارے نہیں دیکھے

سید صادق علی حسین

ایسا بھی نہیں درد کے مارے نہیں دیکھے

سید صادق علی حسین

MORE BYسید صادق علی حسین

    ایسا بھی نہیں درد کے مارے نہیں دیکھے

    ہم نے گل و بلبل کے اشارے نہیں دیکھے

    جب میں نے کہا مرتا ہوں منہ پھیر کے بولے

    سنتے تو ہیں پر عشق کے مارے نہیں دیکھے

    ہر سمت پھرے خاک اڑایا کئے برسوں

    پر نقش قدم ہم نے تمہارے نہیں دیکھے

    پوشیدہ ہیں کس حد میں مری خاک کے ذرے

    پتھر میں بھی اس طرح اشارے نہیں دیکھے

    تربت میں مرے بند کفن کھول کے بولے

    ہم نے دہن زخم تمہارے نہیں دیکھے

    اب قبر پہ آئے ہو تو اس سمت بھی دیکھو

    ہاں نیچی نگاہوں کے اشارے نہیں دیکھے

    بے چین ہے دل فصل بہاری میں حسیںؔ کا

    اب تک کسی گل رو کے اشارے نہیں دیکھے

    مأخذ :
    • کتاب : Noquush (Pg. B397 E407)
    • مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
    • اشاعت : May June 1954

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے