Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجب منظر برائے گفتگو رکھا ہوا تھا

ممتاز اطہر

عجب منظر برائے گفتگو رکھا ہوا تھا

ممتاز اطہر

MORE BYممتاز اطہر

    عجب منظر برائے گفتگو رکھا ہوا تھا

    چراغ اک آئنے کے روبرو رکھا ہوا تھا

    زمرد شاخچوں یاقوتی پھولوں نے مسلسل

    پرندوں کو اسیر رنگ و بو رکھا ہوا تھا

    دریچے میں ادھر دو نیم باز آنکھیں جڑی تھیں

    گلی نے آہٹوں کو نرم خود رکھا ہوا تھا

    منقش طشت میں لمحوں کے سر لائے گئے تھے

    پیالے میں زمانوں کا لہو رکھا ہوا تھا

    ادھر جب لشکری اپنی کمانیں کھینچتے تھے

    ادھر ہاتھوں میں اک تشنہ گلو رکھا ہوا تھا

    ستارے جس جگہ پانی کے اوپر بہہ رہے تھے

    بریدہ سر کنار آب جو رکھا ہوا تھا

    ٹھٹھرتی راکھ میں سیارگاں بے حس پڑے تھے

    برابر میں جہان ہاؤ ہو رکھا ہوا تھا

    نئے دن کا ورق خاکستری کرتی رتوں کو

    کتاب روز و شب نے سرخ رو رکھا ہوا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے