Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب ڈھب کا مسافر ہے گھر نہ آئے گا

انیس دہلوی

عجیب ڈھب کا مسافر ہے گھر نہ آئے گا

انیس دہلوی

MORE BYانیس دہلوی

    عجیب ڈھب کا مسافر ہے گھر نہ آئے گا

    جو وقت بیت گیا لوٹ کر نہ آئے گا

    یہ اقتدار ملا ہے بڑے جتن کر کے

    اب ان کو اپنے سوا کچھ نظر نہ آئے گا

    چراغ کیسے جلیں گے اداس پلکوں پر

    جو ڈھل کے اشکوں میں خون جگر نہ آئے گا

    یہ گمرہی بھی نئے راستے نکالے گی

    ہمارے آگے اگر راہ بر نہ آئے گا

    نہ جانے کیوں مری آنکھیں لگی رہیں در پر

    میں جانتا تھا کہ وہ رات بھر نہ آئے گا

    یہ سانحہ ہے کہ سر سے اٹھے گھنے سائے

    اب اپنی راہ میں کوئی شجر نہ آئے گا

    غموں کے پیڑ کے نیچے کھڑے ہوئے ہو انیسؔ

    تمہارے ہاتھ خوشی کا ثمر نہ آئے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے