Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اجنبی جانا کسی نے دشمن جانی مجھے

عزیز بگھروی

اجنبی جانا کسی نے دشمن جانی مجھے

عزیز بگھروی

MORE BYعزیز بگھروی

    اجنبی جانا کسی نے دشمن جانی مجھے

    جان کر بھی آج تک دنیا نہ پہچانی مجھے

    یاد جب آیا ہے دور حشر سامانی مجھے

    پانی پانی کر گیا انداز انسانی مجھے

    دوسروں کی راحتوں کا راستہ تو کھل گیا

    راس آئے یا نہ آئے میری قربانی مجھے

    لے اڑا وہ تو مجھے میرا پر پرواز شوق

    مار دیتی گلستاں کی تنگ دامانی مجھے

    میں تو سمجھا تھا مٹا ڈالیں گے یہ مرا وجود

    حادثوں نے بخش دی اک عمر لافانی مجھے

    پاؤں اٹھتے ہی گئے منزل کی جانب دم بدم

    راہ دکھلاتی گئی میری پریشانی مجھے

    منزل مقصود روشن راستہ بے پیچ و خم

    اب سفر کی چاہیے کیا اور آسانی مجھے

    چھوڑ کر اس آستاں کو یہ ملی مجھ کو سزا

    در بہ در کرنی پڑی خم اپنی پیشانی مجھے

    جان دے دیتے ہیں ناحق پر بھی لوگ اپنی عزیزؔ

    حق بیانی سے ہو کیوں آخر پشیمانی مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے