اللہ بشر جاہ و حشم بیچ رہے ہیں
اللہ بشر جاہ و حشم بیچ رہے ہیں
خود ساختہ پتھر کے صنم بیچ رہے ہیں
مغرب کی تعفن زدہ تہذیب کے بدلے
ہم ارض مقدس کا حرم بیچ رہے ہیں
بے باک صداقت سے جو منسوب رہا ہے
دل روتا ہے کیوں لوگ قلم بیچ رہے ہیں
حیران ہوں میں سختیٔ جاں دیکھ کے ان کی
کس دل سے وہ روداد ستم بیچ رہے ہیں
پیشہ ہے کسی کا تو کوئی بھوک سے مجبور
بازار عدالت میں قسم بیچ رہے ہیں
ہجرت ہوئی اذہان پہ کچھ ایسے مسلط
وہ گھر تھا جو اک باغ ارم بیچ رہے ہیں
اسعدؔ یہاں مذہب ہے منافع کی تجارت
ہر موڑ پہ اب لوگ دھرم بیچ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.