اللہ ی کس کا ماتم ہے وہ زلف جو بکھری جاتی ہے
اللہ ی کس کا ماتم ہے وہ زلف جو بکھری جاتی ہے
آنکھیں ہے کہ بھیگی جاتی ہیں دنیا ہے کہ ڈوبی جاتی ہے
کچھ بیتے دنوں کی یادیں ہیں اور چاروں طرف تنہائی سی
مہماں ہیں کہ آئے جاتے ہیں محفل ہے کہ اجڑی جاتی ہے
تدبیر کے ہاتھوں کچھ نہ ہوا تقدیر کی مشکل ہل نہ ہوئی
ناخن ہیں کہ ٹوٹے جاتے ہیں گتھی ہے کہ الجھی جاتی ہے
کیا کوئی محبت میں یوں بھی بے نام و نشاں ہو جاتا ہے
میں ہوں کہ ابھی تک زندہ ہوں دنیا ہے کہ بھولی جاتی ہے
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 181)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.