امن و اماں کی خاطر کھائی تھیں ہم نے قسمیں
امن و اماں کی خاطر کھائی تھیں ہم نے قسمیں
لیکن رہا نہیں ہے یہ کام اپنے بس میں
حالات حاضرہ نے کی ایسی رہنمائی
گلشن کو ڈھونڈتے تھے ہم آ گئے قفس میں
قدرت کے چاہنے سے ہوگا علاج اس کا
اب غم نہیں ہے میرا دنیا کی دسترس میں
دیر و حرم سے میرا بس واسطہ ہے اتنا
یہ بھی ہے میرے بس میں وہ بھی ہے میرے بس میں
بسملؔ مرے عزائم دنیا سے ہیں نرالے
ہنس کر میں جی رہا ہوں رہ کر بھی خار و خس میں
مأخذ:
غیر مسلم غزل گو (Pg. 105)
-
- ناشر: سید نوشاد علی
- سن اشاعت: 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.