Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندر کی دنیائیں ملا کے ایک نگر ہو جائیں

حیدر قریشی

اندر کی دنیائیں ملا کے ایک نگر ہو جائیں

حیدر قریشی

MORE BYحیدر قریشی

    اندر کی دنیائیں ملا کے ایک نگر ہو جائیں

    یا پھر آؤ مل کر ٹوٹیں اور کھنڈر ہو جائیں

    ایک نام پڑھیں یوں دونوں اور دعا یوں مانگیں

    یا سجدے سے سر نہ اٹھیں یا لفظ اثر ہو جائیں

    خیر اور شر کی آمیزش اور آویزش سے نکھریں

    بھول اور توبہ کرتے سارے سانس بسر ہو جائیں

    ہم ازلی آوارہ جن کا گھر ہی نہیں ہے کوئی

    لیکن جن رستوں سے گزریں رستے گھر ہو جائیں

    ایک گنہ جو فانی کر کے چھوڑ گیا دھرتی پر

    وہی گنہ دوبارہ کر لیں اور امر ہو جائیں

    صوفی سادھو بن کر تیری کھوج میں ایسے نکلیں

    خود ہی اپنا رستہ منزل اور سفر ہو جائیں

    رزق کی تنگی عشق کا روگ اور لوگ منافق سارے

    آؤ ایسے شہر سے حیدرؔ شہر بدر ہو جائیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 618)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے