اپنا غم سینے میں آباد کیے جائیں گے
اپنا غم سینے میں آباد کیے جائیں گے
دل معصوم کو ناشاد کیے جائیں گے
اپنے ناخن سے ادھیڑیں گے شکن ماتھے کی
آنکھ سے آنسو بھی آزاد کیے جائیں گے
پہلے آنکھوں کو کسی طور کریں گے گونگا
پھر خموشی سے تجھے یاد کیے جائیں گے
وہ بنائیں گے نئی قسم کا آنسو کوئی
اور کچھ دکھ نئے ایجاد کیے جائیں گے
ہم کہ جو عشق میں آباد ہوئے پھرتے ہیں
ہم سبھی ہجر میں برباد کیے جائیں گے
تو بھلے ہی نہ صداؤں پہ دھرے کان مگر
ہم ترے سامنے فریاد کیے جائیں گے
- کتاب : خامشی راستا نکالے گی (Pg. 41)
- Author : دھیریندر سنگھ فیاض
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.