اپنے دامن میں بھی گلزار لئے پھرتی ہے
اپنے دامن میں بھی گلزار لئے پھرتی ہے
اس کی خوشبو مجھے اس پار لئے پھرتی ہے
یہ تو ممکن نہیں سب راز مرے تجھ پہ کھلیں
میری ہستی کئی اسرار لئے پھرتی ہے
اپنی حاجات کو محدود کیا ہے پھر بھی
تیری خواہش سر بازار لئے پھرتی ہے
کیا کہوں دل میں تو اک خون کا قطرہ بھی نہیں
کوئی قوت مجھے سرکار لئے پھرتی ہے
آج بھی کاسہ لئے پھرتے ہیں افلاس زدہ
کج کلاہی وہی تلوار لئے پھرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.