Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے دل کا حال نہ کہنا کیسا لگتا ہے

خالد احمد

اپنے دل کا حال نہ کہنا کیسا لگتا ہے

خالد احمد

MORE BYخالد احمد

    اپنے دل کا حال نہ کہنا کیسا لگتا ہے

    تم کو اپنا چپ چپ رہنا کیسا لگتا ہے

    دکھ کی بوندیں کیا تم کو بھی کھاتی رہتی ہیں

    آہستہ آہستہ ڈھہنا کیسا لگتا ہے

    درد بھری راتیں جس دم ہلکورے دیتی ہیں

    دریاؤں کے رخ پر بہنا کیسا لگتا ہے

    میں تو اپنی دھن میں چکرایا سا پھرتا ہوں

    تم کو اپنی موج میں رہنا کیسا لگتا ہے

    کیا تم بھی ساحل کی صورت کٹتے رہتے ہو

    پل پل غم کی لہریں سہنا کیسا لگتا ہے

    کیا شامیں تم کو بھی شب بھر بے کل رکھتی ہیں

    تم سورج ہو تم کو لہنا کیسا لگتا ہے

    کیا تم بھی گلیوں میں گھر کی وسعت پاتے ہو

    تم کو گھر سے باہر رہنا کیسا لگتا ہے

    کم آہنگ سروں میں تم کیا گاتے رہتے ہو

    کچھ بھی نہ سننا کچھ بھی نہ کہنا کیسا لگتا ہے

    درد تو سانسوں میں بستے ہیں کون دکھائے تمہیں

    پھولوں پر خوشبو کا گہنہ کیسا لگتا ہے

    مأخذ:

    Funoon (Monthly) (Pg. 532)

    • مصنف: Ahmad Nadeem Qasmi
      • اشاعت: 25Edition Nov. Dec. 1986
      • ناشر: 4 Maklood Road, Lahore
      • سن اشاعت: 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے