Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی ہی آوارگی سے ڈر گئے

مصحف اقبال توصیفی

اپنی ہی آوارگی سے ڈر گئے

مصحف اقبال توصیفی

MORE BYمصحف اقبال توصیفی

    اپنی ہی آوارگی سے ڈر گئے

    بس میں بیٹھے اور اپنے گھر گئے

    ساری بستی رات بھر سوئی نہیں

    آسماں کی سمت کچھ پتھر گئے

    سب تماشا ساری دنیا دیکھ لی

    اس گلی سے ہو کے اپنے گھر گئے

    بیچ میں جب آ گئی دیوار جسم

    اپنے سائے سے بھی ہم بچ کر گئے

    اور کیا لو گے ہمارا امتحاں

    زندگی دی تھی سو وہ بھی کر گئے

    آپ نے رکھا مری پلکوں پہ ہاتھ

    میرا سینہ موتیوں سے بھر گئے

    کچھ خریدا ہم نے دیکھو کچھ نہیں

    ہم بھی اس بازار سے ہو کر گئے

    مصحفؔ اس کو بے وفا کہتے ہو تم

    اور جو الزام اس کے سر گئے

    مأخذ:

    Sitara Ya Aasman (Pg. 75)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے