Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی مٹی سے کہاں لوگ بگڑنے والے

شمیم یوسفی

اپنی مٹی سے کہاں لوگ بگڑنے والے

شمیم یوسفی

MORE BYشمیم یوسفی

    اپنی مٹی سے کہاں لوگ بگڑنے والے

    دل یہیں چھوڑ کے جائیں گے اجڑنے والے

    دوڑتے ہنستے گزر جاتے ہیں لمحے ان کے

    کتنے خوش باش تھے رنگوں کو پکڑنے والے

    ان کے اوصاف میں شامل تھا عجب ایک تضاد

    پیار بھی ٹوٹ کے کرتے تھے اکڑنے والے

    کوئی سورج نہیں چمکا کسی پیشانی پر

    خاک میں مل گئے کیا خاک رگڑنے والے

    چاند سورج تو چلے آتے ہیں واپس بھی مگر

    لوٹ کر آتے نہیں ہم سے بچھڑنے والے

    ہم تو بس جنگ مخالف ہیں زمانے میں شمیمؔ

    امن کی راہ وہ ڈھونڈیں جو ہیں لڑنے والے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے