Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی پلکوں کو اٹھاؤ تو غزل ہو جائے

مظہر قریشی مظہر

اپنی پلکوں کو اٹھاؤ تو غزل ہو جائے

مظہر قریشی مظہر

MORE BYمظہر قریشی مظہر

    اپنی پلکوں کو اٹھاؤ تو غزل ہو جائے

    ہم سے نظریں جو ملاؤ تو غزل ہو جائے

    سوئے احساس جگاؤ تو غزل ہو جائے

    آگ پانی میں لگاؤ تو غزل ہو جائے

    میرے اشعار کو اچھا سا ترنم دے کر

    اپنے ہونٹوں پہ سجاؤ تو غزل ہو جائے

    شب تاباں کو ذرا اور نکھر جانے دو

    حوصلے اور بڑھاؤ تو غزل ہو جائے

    اپنی مخمور نگاہیں نہ ہٹانا مجھ سے

    مجھ کو مدہوش بناؤ تو غزل ہو جائے

    حرف سے لفظ بنو لفظ سے اشعار بنو

    یوں تخیل کو سجاؤ تو غزل ہو جائے

    تم نے مظہرؔ کو جلایا ہے غم فرقت میں

    وصل کی شمعیں جلاؤ تو غزل ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے