Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی طبیعتوں میں نہ غصہ نہ تاؤ تھا

اقبال عمر

اپنی طبیعتوں میں نہ غصہ نہ تاؤ تھا

اقبال عمر

MORE BYاقبال عمر

    اپنی طبیعتوں میں نہ غصہ نہ تاؤ تھا

    بے التفاتیوں کے سبب یہ سوبھاؤ تھا

    اعصاب میں تناؤ دلوں میں کھنچاؤ تھا

    موضوع گفتگو یہی بازار بھاؤ تھا

    اپنا وجود بھی کوئی کاغذ کی ناؤ تھا

    بہتا چلا گیا ہے جہاں تک بہاؤ تھا

    سادہ تھے ایسے ہم کہ سمجھ ہی نہیں سکے

    باتوں میں کیسا پھیر تھا کیسا گھماؤ تھا

    گلیاں وہیں ہیں شہر وہی راستے وہی

    وہ لوگ ہی نہیں رہے جن سے لگاؤ تھا

    اپنے لیے سنے ہوئے قصوں میں تھا مزہ

    احباب کے خلوص میں ایسا دباؤ تھا

    دشمن بھی دشمنوں کی طرح مل نہیں سکا

    اپنے مزاج میں بھی بڑا رکھ رکھاؤ تھا

    مجبور یوں ہوئے کہ ہمیں یاد ہی نہیں

    میلان کس طرف تھا کدھر کو جھکاؤ تھا

    تاریخ لکھنے والوں سے اقبالؔ پوچھئے

    اپنے وطن میں پہلے بھی کیا بھید بھاؤ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے