Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی تنہائی کو برباد نہیں کرتا میں

شہزاد مغل عجمی

اپنی تنہائی کو برباد نہیں کرتا میں

شہزاد مغل عجمی

MORE BYشہزاد مغل عجمی

    اپنی تنہائی کو برباد نہیں کرتا میں

    کون کہتا ہے تجھے یاد نہیں کرتا میں

    مسکراتے ہوئے چپ چاپ بچھڑ جاتا ہوں

    رسم کوئی نئی ایجاد نہیں کرتا میں

    یاد تنہائی کسک صبر وفا سچائی

    ان پرندوں کو تو آزاد نہیں کرتا میں

    چاند کو مجھ سے ہمیشہ یہ شکایت ہی رہی

    ہجر کا کوئی سبق یاد نہیں کرتا میں

    دل کو ویران ہی رہنے میں سکوں ملتا ہے

    اس کو دانستہ بھی آباد نہیں کرتا میں

    میرے آنسو ہی مرے عشق کا سرمایہ ہیں

    جا شب ہجر یہ امداد نہیں کرتا میں

    مشتعل کر دیں مسلماں کو مسلماں کے خلاف

    اس پہ یکجا کبھی افراد نہیں کرتا میں

    چھوڑ دیں ساتھ جو منزل پہ پہنچنے سے قبل

    ایسے لوگوں کو تو ہمزاد نہیں کرتا میں

    بھوکا رہنا مجھے منظور ہے لیکن شہزادؔ

    حاکم شہر سے فریاد نہیں کرتا میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے