Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشعار کی تخلیق میں جلتا ہے جگر کیوں

مہندر پرتاپ چاند

اشعار کی تخلیق میں جلتا ہے جگر کیوں

مہندر پرتاپ چاند

MORE BYمہندر پرتاپ چاند

    اشعار کی تخلیق میں جلتا ہے جگر کیوں

    یا رب مجھے بخشا ہے یہ جاں سوز ہنر کیوں

    غم عشق کی سوغات ہے سینے سے لگا لے

    پھولوں کی تمنا ہے تو کانٹوں سے حذر کیوں

    کچھ حد سے سوا ہیں مرے غم خوار وگرنہ

    رہتی ہے مرے حال پہ یاروں کی نظر کیوں

    کل جس کو سر آنکھوں پر بٹھاتا تھا زمانہ

    بیٹھا ہے سر راہ وہ اب خاک بسر کیوں

    عارض کے گلابوں پہ اداسی کی یہ شبنم

    نمناک ہیں آنکھیں تری آج اے گل تر کیوں

    پھر کون گیا پچھلے پہر بزم سے اٹھ کر

    پھر سوگ کا عالم ہے یہ ہنگام سحر کیوں

    پتھر کے سوا چاندؔ یہاں کچھ نہ ملے گا

    بیٹھا ہے سجائے ہوئے شیشوں کا تو گھر کیوں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 781)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے