Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک آنکھوں میں ڈر سے لا نہ سکے

نسیم دہلوی

اشک آنکھوں میں ڈر سے لا نہ سکے

نسیم دہلوی

MORE BYنسیم دہلوی

    اشک آنکھوں میں ڈر سے لا نہ سکے

    دل کی بھڑکی ہوئی بجھا نہ سکے

    نہ ہلی جب زباں نزاکت سے

    رہ گئے دیکھ کر بلا نہ سکے

    تھیں جو اس میں حیا کی کچھ باتیں

    شکوہ میرا وہ لب پہ لا نہ سکے

    کیا ہوئے تیرے حوصلے اے اشک

    حرف تقدیر کو مٹا نہ سکے

    تھا یہ خطرہ کہیں پسند نہ ہوں

    گالیاں بھی مجھے سنا نہ سکے

    گو بہت پاس غیر تھا لیکن

    آنکھ ہم سے بھی وہ چرا نہ سکے

    پاؤں چوما کیے حنا کی طرح

    جب کوئی اور رنگ لا نہ سکے

    خامشی تھی بہ شکل زخم مجھے

    لب تک اپنے سوال آ نہ سکے

    نہ ملی اس نے پاؤں میں مہندی

    رنگ اپنا عدو جما نہ سکے

    اضطراب قضا ہوا یہ نسیمؔ

    کہ گلے بھی اسے لگا نہ سکے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Naseem (Pg. 393)

    • مصنف: نسیم دہلوی
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے