Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشک کو دریا بنایا آنکھ کو ساحل کیا

اورنگ زیب

اشک کو دریا بنایا آنکھ کو ساحل کیا

اورنگ زیب

MORE BYاورنگ زیب

    اشک کو دریا بنایا آنکھ کو ساحل کیا

    میں نے مشکل وقت کو کچھ اور بھی مشکل کیا

    ایک مایوسی ہی دل میں کب تلک رہتی مرے

    میں نے مایوسی میں دل کا خوف بھی شامل کیا

    نیند کی امداد جیسے ہی بہم پہنچی مجھے

    آنکھ کے مقتل میں اپنے خواب کو داخل کیا

    ورنہ تیرا چھوڑ جانا جان لے جاتا مری

    کرب میں آنسو ملا کر درد کو زائل کیا

    جیسے دنیا دیکھتی ہے ویسے کب تک دیکھتے

    دیدۂ بینا سے دیکھیں خود کو اس قابل کیا

    ایک چہرہ اور دو آنکھیں لے گئے بازار میں

    گروی رکھ کے ان کو پھر اک آئنہ حاصل کیا

    ورنہ وہ کب بات سنتا تھا کسی کی بزم میں

    میں نے اپنے شعر سے اس شخص کو قائل کیا

    بے نیازی سے گزارے عمر کے بتیس سال

    کھو دیا کب جانے تجھ کو کب تجھے حاصل کیا

    رات دن الٹا لٹک کر ذات کے کنویں میں زیبؔ

    سوچ کی ناپختگی کو مشق سے کامل کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے