اشک تارے بنا لئے میں نے
اشک تارے بنا لئے میں نے
دکھ شرارے بنا لئے میں نے
ایک دریا نہ بن سکا مجھ سے
دو کنارے بنا لئے میں نے
کتنی دیواریں کتنے دروازے
ڈر کے مارے بنا لئے میں نے
دھوپ میں بیٹھا اور کیا کرتا
ابر پارے بنا لئے میں نے
اب اشاروں سے کام لیتا ہوں
کچھ اشارے بنا لئے میں نے
آسماں کو بھی جو نصیب نہیں
وو ستارہ بنا لئے میں نے
کیا کروں چاک توڑ دوں غائرؔ
کوزے سارے بنا لئے میں نے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 99)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.