Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اشکوں میں آج پھر سے نہائے ہوئے ہیں ہم

کاشف شکیل

اشکوں میں آج پھر سے نہائے ہوئے ہیں ہم

کاشف شکیل

MORE BYکاشف شکیل

    اشکوں میں آج پھر سے نہائے ہوئے ہیں ہم

    کوچے سے اس صنم کے بھگائے ہوئے ہیں ہم

    حاکم وطن کے واسطے قربانیاں نہ پوچھ

    جاں اک طرف جہان لٹائے ہوئے ہیں ہم

    مجھ کو جو دیکھا اس نے کہا یوسفی سنو

    انگلی تو کیا جگر ہی کٹائے ہوئے ہیں ہم

    ہم خواب تیرے دیکھیں یہ ممکن نہیں کبھی

    تجھ سے بچھڑ کے نیند گنوائے ہوئے ہیں ہم

    ہم سب اٹوٹ انگ ہیں اک مردہ جسم کے

    اہل وطن کے ہاتھوں ستائے ہوئے ہیں ہم

    اے موت رک جا آنکھ ہماری نہ بند کر

    آنکھوں میں خواب وصل سجائے ہوئے ہیں ہم

    کل تک سمجھ رہے تھے ہمیں ہم نفس مگر

    یہ کیا ستم ہے آج پرائے ہوئے ہیں ہم

    کاشفؔ زمین حسن پہ برسات کے لیے

    آوارگی کو ابر بنائے ہوئے ہیں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے