اسیر ذات ہیں سو دل کی حکمرانی میں
اسیر ذات ہیں سو دل کی حکمرانی میں
گزارتے ہیں کسی طرح شعر خوانی میں
کسی کو بھی مرے بارے میں کچھ نہیں معلوم
سو اس کہانی میں ہوں میں نہ اس کہانی میں
یہ کس نے ارض و سما کا مٹا دیا ہے فرق
زمینی رنگ ملایا ہے آسمانی میں
میں نفسیاتی کوئی بات کر بھی لوں لیکن
خلل پڑے نہ کہیں تیری شادمانی میں
کسی کے پانی میں کچھ بھی نہیں تھا کچھ بھی نہیں
کسی کی چھب جو نہیں تھی کسی کے پانی میں
چلو کہ دونوں کو آخر خوشی ملی ترکشؔ
تو چھیڑ خانی میں خوش ہے میں نوحہ خوانی میں
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 57)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.