عزم جواں سے کام لیا ہے کبھی کبھی
عزم جواں سے کام لیا ہے کبھی کبھی
سورج کا بڑھ کے جام لیا ہے کبھی کبھی
پابند کر کے دل کا جنوں کی نگاہ کو
تخئیل ہی سے کام لیا ہے کبھی کبھی
منہ پھیر کر جہان کے ہر اک نشاط سے
چپکے سے غم کا نام لیا ہے کبھی کبھی
اشک وفا کو کر کے ستاروں کا آئنہ
کچھ روشنی کا کام لیا ہے کبھی کبھی
ہم نے زباں سے نام تمہارا نہیں لیا
مجبور دل نے نام لیا ہے کبھی کبھی
تر کر کے آنسوؤں سے تبسم کے خشک پھول
خوشیوں سے انتقام لیا ہے کبھی کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.