بظاہر تجھ سے ملنے کا کوئی امکاں نہیں ہے
بظاہر تجھ سے ملنے کا کوئی امکاں نہیں ہے
دلاسوں سے بہلتا یہ دل ناداں نہیں ہے
چمن میں لاکھ بھی برسے اگر ابر بہاراں
تو نخل دل ہرا ہونے کا کچھ امکاں نہیں ہے
ہوائے وقت نے جس بستئ دل کو اجاڑا ہے
اسے آباد کرنا کام کچھ آساں نہیں ہے
وہ اک دیوار ہے حائل ہمارے درمیاں جو
کسی روزن کا اس میں اب کوئی امکاں نہیں ہے
اگرچہ کھا گئی دیمک غموں کی بام و در کو
مگر ٹوٹی ابھی تک یہ فصیل جاں نہیں ہے
تمہاری روح بشریؔ قید ہے تن کے قفس میں
اسے آزاد کرنا معجزہ آساں نہیں ہے
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 62)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.