بعد ہجرت کے مرے پاس رہا کچھ بھی نہیں
بعد ہجرت کے مرے پاس رہا کچھ بھی نہیں
تم سمجھتے ہو مرے ساتھ ہوا کچھ بھی نہیں
ہجر میں چھن گئیں خوشیاں سبھی آنکھوں میں مری
کیا قیامت ہے کہ اشکوں کے سوا کچھ بھی نہیں
کچھ بھی مقصود نہیں مجھ کو تمہارے بدلے
خواہش جاہ نہیں دستار و قبا کچھ بھی نہیں
سروری مل گئی الفت میں تمہاری مجھ کو
میں بھلا کیسے کہوں تم سے ملا کچھ بھی نہیں
جب مقدر در جاناں کی جبیں سائی ہے
تو پھر اس جذبۂ الفت کی جزا کچھ بھی نہیں
یہی فاخرؔ کا اثاثہ ہے تو ہے مجھ کو عزیز
اس سے بہتر نہیں شے بیش بہا کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.