Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باد بہاراں لے آئی ہے بھولے ہوئے افسانوں کو

قیوم نظر

باد بہاراں لے آئی ہے بھولے ہوئے افسانوں کو

قیوم نظر

MORE BYقیوم نظر

    باد بہاراں لے آئی ہے بھولے ہوئے افسانوں کو

    جانے کیا سمجھا تھا زمانے نے اپنے دیوانوں کو

    کیسے کیسے لوگ تھے جن سے بستی بستی گلشن تھی

    گلشن گلشن ویرانے ہیں دیکھ لیا انسانوں کو

    بجلیوں کو بھی تاب نہ تھی جن کی وہ نشیمن خود پھونکے

    پر ماریں نہ پرندے جہاں لوٹا ایسے کاشانوں کو

    شیخ و برہمن دست و گریباں دیر و حرم پیوند زمین

    آخر اجنبی ہاتھوں نے الجھا ہی دیا نادانوں کو

    شاید اب تعمیر کی لذت پا نہ سکیں گے جیتے جی

    جیسے چاہیں بہلائیں بربادی کے ارمانوں کو

    چھوڑو بھی تدبیر کے قصے کوئی خرد کی بات کرو

    وحشی ہی آباد کریں گے دنیا کے ویرانوں کو

    صدیوں پرانے رنگ میں تو نے اپنے وقت کا حال کہا

    کب تک یہ انداز نظرؔ خوش آئے گا فرزانوں کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے