Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باہر تو کر رہا ہوں میں آرائشیں بہت

شاہد شیدائی

باہر تو کر رہا ہوں میں آرائشیں بہت

شاہد شیدائی

MORE BYشاہد شیدائی

    باہر تو کر رہا ہوں میں آرائشیں بہت

    اندر ہیں پر مکان کے آلائشیں بہت

    تو ہے کہ تیرے ساتھ ہیں آسائشیں بہت

    میں ہوں کہ میرے ساتھ مریں خواہشیں بہت

    نقش و نگار کیا یہاں دیوار و در نہیں

    شاید کہ اس مکاں پہ رہیں بارشیں بہت

    ہم تھے کہ اپنی ذات کے جنگل میں گم رہے

    تھیں عرصۂ حیات میں گنجائشیں بہت

    اپنا وجود راہ کا پتھر سمجھ کے میں

    اپنے خلاف کرتا رہا سازشیں بہت

    کچھ گھر چمک اٹھے تو کئی گھر جھلس گئے

    رسوا ہیں آفتاب تری تابشیں بہت

    ہر لمحہ اک نشاط ہے ظاہر کا میل جول

    گہرے ہوں رسم و راہ تو پھر رنجشیں بہت

    اپنا بھی لے تو گاؤں کی سادہ سی زندگی

    شاہدؔ عبث ہیں شہر میں زیبائشیں بہت

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے