Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بالائے بام غیر ہے میں آستان پر

ریاضؔ خیرآبادی

بالائے بام غیر ہے میں آستان پر

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    بالائے بام غیر ہے میں آستان پر

    چاہیں جسے چڑھائیں حضور آسمان پر

    کیوں نامراد آہ گئی آسمان پر

    ٹوٹے نہ آسمان کہیں میری جان پر

    رسوائیاں ہیں ساتھ وہ چھپ کر ہزار جان

    سو سو کے سر جھکے ہیں قدم کے نشان پر

    آنا اسے ضرور گو ہوں لاکھ اہتمام

    عاشق ہے ان کی نیند مری داستان پر

    تھا راز دار حسن وہ کافر جو کہہ گیا

    معشوق دل کی بات نہ لائیں زبان پر

    ان کی گلی میں رات میں اس وضع سے گیا

    گھبرا کے پاسبان گرے پاسبان پر

    نازک سی تیغ یار ہے کیا زہر کی بجھی

    کھائے ہوئے ہے زہر مرے امتحان پر

    بنتے ہیں شوخیوں سے وہ سورج بھی چاند بھی

    نقش قدم بھی آپ کے ہیں آسمان پر

    خلوت میں بھی چلی ہیں کہیں سینہ زوریاں

    اس طرح آپ تن کے اٹھے کس گمان پر

    ذکر مے طہور نے تڑپا دیا ریاضؔ

    جانا پڑا ہمیں کسی اونچی دکان پر

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-276 p-138)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے