بات کی بات سے ڈر لگتا ہے
بات کی بات سے ڈر لگتا ہے
اس مساوات سے ڈر لگتا ہے
تم کوئی بات سمجھتے ہی نہیں
بس اسی بات سے ڈر لگتا ہے
جس میں کوئی نہ ملے اپنے سوا
اس ملاقات سے ڈر لگتا ہے
دل بضد ہے کہ وہی بات کہو
سب کو جس بات سے ڈر لگتا ہے
راز کی بات تو کوئی بھی نہیں
عرض حالات سے ڈر لگتا ہے
جن میں گرمی نہ اجالے نہ مہک
ایسے دن رات سے ڈر لگتا ہے
خود کو پرکھا تو یہ سمجھے انجمؔ
کیوں کسی ذات سے ڈر لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.