Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باتیں ہیں واعظوں کی عذاب و ثواب کیا

مرزا مائل دہلوی

باتیں ہیں واعظوں کی عذاب و ثواب کیا

مرزا مائل دہلوی

MORE BYمرزا مائل دہلوی

    باتیں ہیں واعظوں کی عذاب و ثواب کیا

    دو دن کی زندگی میں حساب و کتاب کیا

    چاہی وفائے وعدہ تو پایا جواب کیا

    ہاں کہئے تو یہ آپ نے دیکھا ہے خواب کیا

    دل میں غضب کے جوش ہیں توبہ کی خیر ہو

    کرتی ہے دیکھیے یہ شب ماہتاب کیا

    یہ سب سہی کہ زلزلہ ہے تا فلک مگر

    شوخی تو اپنی دیکھ مرا اضطراب کیا

    اس نے تو جو لکھا سو لکھا پر غضب یہ ہے

    اک ایک پوچھتا ہے کہ آیا جواب کیا

    اچھا گمان و وہم ہمارے غلط سہی

    کہئے تو کہتی ہے نگہ پر حجاب کیا

    اے ہم نشیں بھلا وہ اگر سن کے حال دل

    کہہ دیں کہ سب غلط ہے پھر اس کا جواب کیا

    کرتے ہیں لوگ واعظ و مائلؔ پہ طعن کیوں

    پیتا نہیں جہان میں کوئی شراب کیا

    مأخذ:

    Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 224)

    • مصنف: Hasrat Mohani
      • اشاعت: 1983
      • ناشر: uttar pradesh urdu academy
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے