باتیں ہیں واعظوں کی عذاب و ثواب کیا
باتیں ہیں واعظوں کی عذاب و ثواب کیا
دو دن کی زندگی میں حساب و کتاب کیا
چاہی وفائے وعدہ تو پایا جواب کیا
ہاں کہئے تو یہ آپ نے دیکھا ہے خواب کیا
دل میں غضب کے جوش ہیں توبہ کی خیر ہو
کرتی ہے دیکھیے یہ شب ماہتاب کیا
یہ سب سہی کہ زلزلہ ہے تا فلک مگر
شوخی تو اپنی دیکھ مرا اضطراب کیا
اس نے تو جو لکھا سو لکھا پر غضب یہ ہے
اک ایک پوچھتا ہے کہ آیا جواب کیا
اچھا گمان و وہم ہمارے غلط سہی
کہئے تو کہتی ہے نگہ پر حجاب کیا
اے ہم نشیں بھلا وہ اگر سن کے حال دل
کہہ دیں کہ سب غلط ہے پھر اس کا جواب کیا
کرتے ہیں لوگ واعظ و مائلؔ پہ طعن کیوں
پیتا نہیں جہان میں کوئی شراب کیا
مأخذ:
Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 224)
- مصنف: Hasrat Mohani
-
- اشاعت: 1983
- ناشر: uttar pradesh urdu academy
- سن اشاعت: 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.