aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باطن سے صدف کے در نایاب کھلیں گے

عبد الاحد ساز

باطن سے صدف کے در نایاب کھلیں گے

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    باطن سے صدف کے در نایاب کھلیں گے

    لیکن یہ مناظر بھی تہہ آب کھلیں گے

    دیوار نہیں پردۂ فن بند قبا ہے

    اک جنبش انگشت کہ مہتاب کھلیں گے

    کچھ نوک پلک اور تحیر کی سنور جائے

    ہر جنبش مژگاں میں نئے باب کھلیں گے

    آئینہ در آئینہ کھلے گا چمن عکس

    تعبیر کے در خواب پس خواب کھلیں گے

    ہو جائیں گے جب غرق صداؤں کے سفینے

    سنتے ہیں خموشی کے یہ گرداب کھلیں گے

    کیا ان سے سماعت بھی گزر پائے گی اے سازؔ

    وہ در جو تہہ جنبش مضراب کھلیں گے

    مأخذ:

    khamoshi bol uthi hai (Pg. 100)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے