بازار میں بھی گرمئ بازار کیوں نہیں
بازار میں بھی گرمئ بازار کیوں نہیں
دیکھیں گے لوگ آج کا اخبار کیوں نہیں
کہتے تھے آپ ایک ہی جیسے ہیں آپ ہم
میں قید ہوں تو آپ گرفتار کیوں نہیں
پروا نہ کی اصول پرستی کے سامنے
وہ یار کیوں نہیں ہے میں عیار کیوں نہیں
نرگس کے پھول میرے جنازے پہ ڈال کے
کہتے ہو کیوں پسند کا اظہار کیوں نہیں
قدموں سے اب تو سمت کا احساس بھی گیا
رکتی نہیں ہے وقت کی رفتار کیوں نہیں
حالات کو مزید بگاڑا تو فائدہ
کیا کر رہے ہیں آپ خبردار کیوں نہیں
اک دوسرے کے خون کے پیاسے تو ہیں نشاطؔ
کوئی کسی کا مونس و غم خوار کیوں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.