Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بدن کے دوش پہ سانسوں کا مقبرہ میں ہوں

ذاکر خان ذاکر

بدن کے دوش پہ سانسوں کا مقبرہ میں ہوں

ذاکر خان ذاکر

MORE BYذاکر خان ذاکر

    بدن کے دوش پہ سانسوں کا مقبرہ میں ہوں

    خود اپنی ذات کا نوحہ ہوں مرثیہ میں ہوں

    بلا سبب بھی نہیں یاسیت طبیعت میں

    ازل سے خانہ بدوشی کا سلسلہ میں ہوں

    مرا وجود تمہاری بقا کا ضامن ہے

    تمہارے ان کہے جذبوں کا آئنہ میں ہوں

    بہاریں جس پہ ہوں نازاں چمن بھی رشک کرے

    نظر نواز رتوں کا وہ قافلہ میں ہوں

    بچھڑ کے مجھ سے عبث منزلوں کی چاہت ہے

    جدھر بھی جاؤ گے ہر سمت راستہ میں ہوں

    ان آہٹوں پہ مری وہم کا گماں کیسا

    میں کہہ چکا ہوں مری جان بارہا میں ہوں

    غزل ہے کوئی تو میں بھی ہوں لازمی حصہ

    کسی حیات کے مصرعے میں قافیہ میں ہوں

    تمہیں خبر ہو تو دینا پتہ مجھے ذاکرؔ

    جسے تلاش ہے خود کی وہ گمشدہ میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے