Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑھاؤ وعدۂ فردا پہ تم اپنی عبادت بھی

نادر کاکوری

بڑھاؤ وعدۂ فردا پہ تم اپنی عبادت بھی

نادر کاکوری

MORE BYنادر کاکوری

    بڑھاؤ وعدۂ فردا پہ تم اپنی عبادت بھی

    کہ فردا کیا نہ بھولوں گا میں فردائے قیامت بھی

    شب خلوت جب اتریں کشتیوں پر کشتیاں مے کی

    زمیں پر آسماں سے آ گیا دریائے رحمت بھی

    تسلی اس دل بیتاب کی میں آپ ہی کر لوں

    ہجوم یاس سے پاؤں کہیں کمبخت فرصت بھی

    بہم اک مختصر سے دل میں ہیں شادی و غم دونوں

    یہ چھوٹا سا مکاں اور اس میں دوزخ بھی ہے جنت بھی

    سوال بوسہ پر بولے کہ دیکھو تم نے پھر چھیڑا

    تمہیں کچھ ہو گئی ہے گالیاں سننے کی عادت بھی

    یہاں زاہد بنے ہیں اور میخانے سے کل شب کو

    نکالے جب گئے مے کش تو ان میں خود بدولت بھی

    بنے وہ مدعی میرے تو میرے دوست بول اٹھے

    کہ ہم حاضر ہیں دینے کو گواہی بھی شہادت بھی

    وہ کہتے ہیں کہ جنت بھی ہے اک کوچہ حسینوں کا

    بنا لینا اسی کوچے میں جا کر اپنی تربت بھی

    نماز پنجگانہ سے ہے بہتر کام کیا زاہد

    مگر نیت سے پہلے ٹھیک کر لے اپنی نیت بھی

    بہت اچھا رہا جو بچ گیا عشق و محبت سے

    محبت ہے کوئی یہ اہل دنیا کی محبت بھی

    سر بالین تربت سب دکھانے کے یہ آنسو ہیں

    دلوں میں یہ کہ ہو جائے کہیں جلدی فراغت بھی

    فنا جب ہو گئے بحر حوادث میں تو ہم کو کیا

    کنارے پر اگر کچھ ہڈیاں پہنچیں سلامت بھی

    شب غم نیند بھی اول تو کیوں آنے لگی مجھ کو

    اگر سویا تو اٹھنے کا نہیں صبح قیامت بھی

    تری باتیں بھی نادرؔ کتنی لچھے دار باتیں ہیں

    کچھ اظہار اطاعت بھی کچھ انداز متانت بھی

    مأخذ:

    جذبات نادر (Pg. 268)

    • مصنف: نادر کاکوری
      • ناشر: اردو اکیڈمی سندھ، کراچی
      • سن اشاعت: 1961

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے