Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بڑھتا ہی جا رہا ہے سمٹ کیوں نہیں رہا

شہزاد مغل عجمی

بڑھتا ہی جا رہا ہے سمٹ کیوں نہیں رہا

شہزاد مغل عجمی

MORE BYشہزاد مغل عجمی

    بڑھتا ہی جا رہا ہے سمٹ کیوں نہیں رہا

    محو سفر ہوں راستہ کٹ کیوں نہیں رہا

    سایہ کسی وجود کا ہے میرے سامنے

    پیچھے ہٹا رہا ہوں تو ہٹ کیوں نہیں رہا

    پھر اس نے میرے ساتھ مراسم بنا لیے

    یہ کار عاشقی بھی نمٹ کیوں نہیں رہا

    بڑھتی ہی جا رہی ہے مرے گھر کی تیرگی

    بادل غموں کا آنکھوں سے چھٹ کیوں نہیں رہا

    وارث ہیں بیٹیاں بھی اگر جائیداد کی

    پھر بیٹیوں میں حصہ یہ بٹ کیوں نہیں رہا

    میں مانتا ہوں خوشیاں تعاقب میں ہیں مگر

    پہلے سے غم زیادہ ہے گھٹ کیوں نہیں رہا

    تجھ سے بچھڑ رہا ہوں میں کیسے خوشی خوشی

    حیرت ہے غم سے دل مرا پھٹ کیوں نہیں رہا

    تیرے ہی دائرے میں ہے شہزادؔ یہ بدن

    لیکن تو میرے ساتھ لپٹ کیوں نہیں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے