بغیر آپ کے جینا سزا سا لگتا ہے
ہمارا حال ہمیں خود برا سا لگتا ہے
ہاں ایسا وقت بھی آتا ہے راہ الفت میں
قریب ہوتے ہوئے فاصلہ سا لگتا ہے
یقین کیجئے جس دن سے خط لکھا اس کو
ہر ایک شخص مجھے ڈاکیہ سا لگتا ہے
مرے خدا تری امداد کی ضرورت ہے
مجھے یہ شہر بھی اب کربلا سا لگتا ہے
ہمارے سامنے جب تم کسی سے ملتے ہو
برا نہ ماننا ہم کو برا سا لگتا ہے
میں جانتا ہوں کہ وہ بے وفا نہیں لیکن
کبھی کبھی وہ مجھے بے وفا سا لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.