بگولے بہت ہیں مری گھات میں
بگولے بہت ہیں مری گھات میں
گھرا ہوں عجب دشت حالات میں
کبھی خوں سے رنگیں بھی ہو چشم تر
دھنک بھی نظر آئے برسات میں
کسی درد کی آنچ دے کر پرکھ
چمکتی ہے اک شے مری ذات میں
لکیروں کا ہر سلسلہ بے کراں
کھلے پانیوں کا سفر ہات میں
وہی تیری آنکھوں کے حیرت کدے
وہی میں جہان طلسمات میں
سیہ گھر کی بیمار ضو سے نکل
ذرا گھوم پھر چاندنی رات میں
بچھا ہے کہیں ذہن میں دام سا
پھڑکتا ہے کوئی خیالات میں
بجا نرمیٔ لفظ شاہیںؔ مگر
لیے پھر کوئی سنگ بھی ہات میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.