Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بہت آباد گاؤں کے شجر ہیں

عاصم واسطی

بہت آباد گاؤں کے شجر ہیں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    بہت آباد گاؤں کے شجر ہیں

    پرندے بیشتر بے بال و پر ہیں

    دعاؤں میں اثر آئے تو کیسے

    ہماری خواہشیں نا معتبر ہیں

    اسے کرنی تھی میرے فن پہ تنقید

    مگر حملے تو میری ذات پر ہیں

    بظاہر بستیاں اجڑی ہوئی ہیں

    مگر ان میں ابھی آباد گھر ہیں

    ہماری زندگی ہے دو گھروں کی

    کہ ہم آدھے ادھر آدھے ادھر ہیں

    ہماری منزلیں ہیں دور لیکن

    ہمارے راستے تو مختصر ہیں

    ہم ان سے بات کر لیتے ہیں عاصمؔ

    مگر دیوار و در دیوار و در ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 107)
    • Author : عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے