بیٹھے ہیں اب تو ہم بھی بولو گے تم نہ جب تک
بیٹھے ہیں اب تو ہم بھی بولو گے تم نہ جب تک
دیکھیں تو آپ ہم سے ناخوش رہیں گے کب تک
اقرار تھا سحر کا ایسا ہوا سبب کیا
جو شام ہونے آئی اور وہ نہ آیا اب تک
محفل میں گل رخوں کے آیا جو وہ پری رو
ہو شکل حیرت اس کی صورت رہے وہ سب تک
بوسہ نظیرؔ ہم کو دینے کہا تھا اس نے
ہم وقت پا کے جس دم لینے کی پہنچے ڈھب تک
ہر چند تھا نشے میں وہ شوخ تو بھی اس نے
ہرگز ہمارے لب کو آنے دیا نہ لب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.