بیٹھے ہیں سر بام فلک زلف بکھیرے
جیسے کہ کہیں ڈالے ہوں بنجاروں نے ڈیرے
اس درجہ نہ بد ظن ہو مری جان تو ہم سے
ہم جو بھی ہیں جیسے بھی ہیں مہمان ہیں تیرے
کیوں ہم سے ملے کوئی کہ ہوتے ہیں ہمیشہ
سر سبز درختوں پے پرندوں کے بسیرے
کچھ دن تو پھنسا کر رکھا میں نے اسے خود میں
پھر ساتھ نہیں رہ سکی تنہائی بھی میرے
ہم شہر تمنا سے اگر کوچ کریں تو
آ آ کے تماشائی لگا لیتے ہیں گھیرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.