aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بلائیں آنکھوں سے ان کی مدام لیتے ہیں

شیخ ابراہیم ذوقؔ

بلائیں آنکھوں سے ان کی مدام لیتے ہیں

شیخ ابراہیم ذوقؔ

MORE BYشیخ ابراہیم ذوقؔ

    بلائیں آنکھوں سے ان کی مدام لیتے ہیں

    ہم اپنے ہاتھوں کا مژگاں سے کام لیتے ہیں

    ہم ان کی زلف سے سودا جو وام لیتے ہیں

    تو اصل و سود وہ سب دام دام لیتے ہیں

    شب وصال کے روز فراق میں کیا کیا

    نصیب مجھ سے مرے انتقام لیتے ہیں

    قمر ہی داغ غلامی فقط نہیں رکھتا

    وہ مول ایسے ہزاروں غلام لیتے ہیں

    ہم ان کے زور کے قائل ہیں ہیں وہی شہ زور

    جو عشق میں دل مضطر کو تھام لیتے ہیں

    قتیل ناز بتاتے نہیں تجھے قاتل

    جب ان سے پوچھو اجل ہی کا نام لیتے ہیں

    ترے اسیر جو صیاد کرتے ہیں فریاد

    تو پھر وہ دم ہی نہیں زیر دام لیتے ہیں

    جھکائے ہے سر تسلیم ماہ نو پر وہ

    غرور حسن سے کس کا سلام لیتے ہیں

    ترے خرام کے پیرو ہیں جتنے فتنے ہیں

    قدم سب آن کے وقت خرام لیتے ہیں

    ہمارے ہاتھ سے اے ذوقؔ وقت مے نوشی

    ہزار ناز سے وہ ایک جام لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے