Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بر سر لطف آج چشم دل ربا تھی میں نہ تھا

سید یوسف علی خاں ناظم

بر سر لطف آج چشم دل ربا تھی میں نہ تھا

سید یوسف علی خاں ناظم

MORE BYسید یوسف علی خاں ناظم

    بر سر لطف آج چشم دل ربا تھی میں نہ تھا

    ڈھونڈھتی مجھ کو نگاہ آشنا تھی میں نہ تھا

    یار کو مد نظر مشق جفا تھی میں نہ تھا

    وائے قسمت کل وہاں میری قضا تھی میں نہ تھا

    میرے ہوتے بے تکلف ہاتھا پائی غیر سے

    قابل اس رتبے کے ظالم کیا حنا تھی میں نہ تھا

    آہ میری نارسا فریاد میری بے اثر

    نیند اڑا دی جس نے تیری وہ ہوا تھی میں نہ تھا

    یاد فرمانا تھا مجھ کو بھی دم گلگشت باغ

    ساتھ چلنے کو جلو میں کیا صبا تھی میں نہ تھا

    اے پری پابوس سے محروم کیوں رکھا مجھے

    خوں گرفتہ اس چمن میں کیا حنا تھی میں نہ تھا

    وائے قسمت ڈھونڈتی تھی کل مجھے شمشیر یار

    رحمت عام اس کی سر گرم عطا تھی میں نہ تھا

    جام مینا بادہ ساقی چنگ دف بربط رباب

    نہر گلشن چاندنی سبزہ فضا تھی میں نہ تھا

    اپنے کوچے میں کیا ہوتا مجھے جاروب کش

    صاحب اس خدمت کے قابل کیا صبا تھی میں نہ تھا

    توڑ کر افلاک جو پہنچی سر عرش بریں

    قدسیو وہ میری آہ نارسا تھی میں نہ تھا

    عمر رفتہ تو ہی مجھ واماندہ کا سن لے پیام

    قافلے والوں سے کہہ دینا کہ ساتھی میں نہ تھا

    صبح وصل آزردگی مجھ سے ہی کس تقصیر پر

    وجہ ناراضی تو میری التجا تھی میں نہ تھا

    جب گلہ آشوب پردازوں کا اس بت سے کیا

    بول اٹھا شوخی سے چشم فتنہ زا تھی میں نہ تھا

    جام مینا بادہ ساقی تھا یہ سب ناظمؔ وہاں

    پر مری قسمت کہ خالی میری جا تھی میں نہ تھا

    مأخذ:

    Deewan-e-Nazim (Pg. ebook-47 page-46)

    • مصنف: سید یوسف علی خاں ناظم
      • اشاعت: 1915
      • ناشر: الناظر پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1915

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے