Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برس برس سے مجھے انتظار تھا جس کا

جمال احسانی

برس برس سے مجھے انتظار تھا جس کا

جمال احسانی

MORE BYجمال احسانی

    برس برس سے مجھے انتظار تھا جس کا

    پلک جھپکنے سے پہلے وہ لمحہ بیت گیا

    سحر تلک کوئی آیا نہ ساتھ کے گھر میں

    بر‌ آمدے میں کوئی رات بھر ٹہلتا رہا

    میں آنکھیں بند کئے جاگتا رہا شب بھر

    کہ کوئی خواب کسی بھولے بسرے لمحے کا

    پھر اس کا نام ہے کیوں زینت در و دیوار

    وہ ایک شخص جو اب تیرے شہر میں نہ رہا

    دبے قدم اتر آئی ہے رات پیڑوں پر

    وہ سو کے اٹھا کوئی جگنو آنکھ ملتا ہوا

    گراں گزرتا ہے بے حد یہ سانس کا الجھاؤ

    ہمارے راستے میں اور فاصلہ نہ بچھا

    صدا بھی دے گا ملاقات کا تمنائی

    کھلا نہ چھوڑ کے بیٹھ اپنے گھر کا دروازہ

    مری بیاض سے کاٹے ہیں کس نے شعر جمالؔ

    یہ میرے بعد مرے گھر میں کون آیا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : اکیلے پن کی انتہا (Pg. 52)
    • Author :جمال احسانی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے