برہمی کے شور میں سرگوشیاں بے کار ہیں
برہمی کے شور میں سرگوشیاں بے کار ہیں
اب ہمارے بیچ کی نزدیکیاں بے کار ہیں
اب تری خاموشیاں پڑھنے کی قوت کھو گئی
اب لب خاموش کی سب عرضیاں بے کار ہیں
جانے کتنے خواب آ کر مل گئے اک خواب میں
اب ہماری رات کی تنہائیاں بے کار ہیں
اب کوئی دریا ہمارے درمیاں بہتا نہیں
اب ہمارے ساحلوں کی کشتیاں بے کار ہیں
اب چمن کے پھول کھلنے پر ہی آمادہ نہیں
اب بہاروں کی یہ ساری شوخیاں بے کار ہیں
اب چراغاں ہی نہیں ان کی وضاحت کے لیے
اب دیار شام کی تاریکیاں بے کار ہیں
اب کوئی اہل جنوں کو ڈھونڈنے آتا نہیں
اب گریباں کی بکھرتی دھجیاں بے کار ہیں
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 98)
- Author :منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.