Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برسوں کی مری پیاس بجھانے میں لگی ہے

نویش ساہو

برسوں کی مری پیاس بجھانے میں لگی ہے

نویش ساہو

MORE BYنویش ساہو

    برسوں کی مری پیاس بجھانے میں لگی ہے

    اک آگ بڑی آگ لگانے میں لگی ہے

    اب کھل کے گنوانے کے لیے وہ بھی نہیں ہے

    جو عمر مجھے وقت کمانے میں لگی ہے

    دستک سی کوئی ذہن میں پڑھتی ہے مگر کیا

    اک ضد ہے جو آنکھوں کو سلانے میں لگی ہے

    تنہائی سے نکلو تو تمہیں یاد دلاؤں

    مشکل جو مجھے بھیڑ جٹانے میں لگی ہے

    اک ذات مرے دل کے مکاں میں بھی نہاں ہے

    اک ذات مری اب بھی زمانہ میں لگی ہے

    چپ میری ابھی اور کسی چپ سے ہے دوچار

    آہٹ کسی آہٹ کو دبانے میں لگی ہے

    میں صاف سی اک روح تھا پانی کی طرح صاف

    مٹی مجھے مٹ میلا بنانے میں لگی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے