Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس گیا ہو ذہن میں جیسے کوئی ڈر آج کل

کرشن کمار ناز

بس گیا ہو ذہن میں جیسے کوئی ڈر آج کل

کرشن کمار ناز

MORE BYکرشن کمار ناز

    بس گیا ہو ذہن میں جیسے کوئی ڈر آج کل

    سب اکٹھا کر رہے ہیں چھت پہ پتھر آج کل

    شہر بھر کی نالیاں گرتی ہیں جس تالاب میں

    وہ سمجھنے لگ گیا خود کو سمندر آج کل

    فائلوں کا ڈھیر ویتن میں اضافہ کچھ نہیں

    ہاں اگر بڑھتا ہے تو چشمہ کا نمبر آج کل

    اگ رہی ہیں صرف نفرت کی کٹیلی جھاڑیاں

    بھائی چارے کی زمیں کتنی ہے بنجر آج کل

    نازؔ مجھ کو ہے اندھیرے اس لئے بے حد عزیز

    اپنی پرچھائیں سے لگتا ہے بہت ڈر آج کل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے