Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس اک نگاہ کرم ہے کافی اگر انہیں پیش و پس نہیں ہے

شکیل بدایونی

بس اک نگاہ کرم ہے کافی اگر انہیں پیش و پس نہیں ہے

شکیل بدایونی

MORE BYشکیل بدایونی

    بس اک نگاہ کرم ہے کافی اگر انہیں پیش و پس نہیں ہے

    زہے تمنا کہ میری فطرت اسیر حرص و ہوس نہیں ہے

    نظر سے صیاد دور ہو جا یہاں ترا مجھ پہ بس نہیں ہے

    چمن کو برباد کرنے والے یہ آشیاں ہے قفس نہیں ہے

    کسی کے جلوے تڑپ رہے ہیں حدود ہوش و خرد سے آگے

    حدود ہوش و خرد سے آگے نگاہ کی دسترس نہیں ہے

    جہاں کی نیرنگیوں سے یکسر بدل گئی آشیاں کی صورت

    قفس سمجھتی ہیں جن کو نظریں وہ در حقیقت قفس نہیں ہے

    کہاں کے نالے کہاں کی آہیں جمی ہیں ان کی طرف نگاہیں

    کچھ اس قدر محو یاد ہوں میں کہ فرصت یک نفس نہیں ہے

    قصور ہے عشرت گزشتہ کا حسن تاثیر اللہ اللہ

    وہی فضائیں وہی ہوائیں چمن سے کچھ کم قفس نہیں ہے

    کسی کی بے اعتنائیوں نے بدل ہی ڈالا نظام گلشن

    جو بات پہلے بہار میں تھی وہ بات اب کے برس نہیں ہے

    یہ بوئے سنبل یہ خندۂ گل اور آہ یہ دکھ بھری صدائیں

    قفس کے اندر چمن ہے شاید چمن کے اندر قفس نہیں ہے

    نہ ہوش خلوت نہ فکر محفل عیاں ہو اب کس پہ حالت دل

    میں آپ ہی اپنا ہم نفس ہوں مرا کوئی ہم نفس نہیں ہے

    کریں بھی کیا شکوۂ زمانہ کہیں بھی کیا درد کا فسانہ

    جہاں میں ہیں لاکھ دشمن جاں کوئی مسیحا نفس نہیں ہے

    سنی ہیں اہل جنوں نے اکثر خموشئ مرگ کی صدائیں

    سنا یہ تھا کاروان ہستی رہین بانگ جرس نہیں ہے

    چمن کی آزادیاں مؤخر تصور آشیاں مقدم

    غم اسیری ہے نا مکمل اگر غم خار و خس نہیں ہے

    نہ کر مجھے شرمسار ناصح میں دل سے مجبور ہوں کہ جس کا

    ہے یوں تو کون و مکاں پہ قابو مگر محبت پہ بس نہیں ہے

    کہاں وہ امید آمد آمد کہاں یہ ایفائے عہد فردا

    جب اعتبار نظر نہ تھا کچھ اب اعتبار نفس نہیں ہے

    وہی ہیں نغمے وہی ہیں نالے سن اے مجھے بھول جانے والے

    تری سماعت سے دور ہیں یہ جبھی تو نالوں میں رس نہیں ہے

    شکیلؔ دنیا میں جس کو دیکھا کچھ اس کی دنیا ہی اور دیکھی

    ہزار نقاد زندگی ہیں مگر کوئی نکتہ رس نہیں ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    بس اک نگاہ کرم ہے کافی اگر انہیں پیش و پس نہیں ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے