Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس اتنی بات پہ اتنا اچھل رہا ہوں میں

دھیریندر سنگھ فیاض

بس اتنی بات پہ اتنا اچھل رہا ہوں میں

دھیریندر سنگھ فیاض

MORE BYدھیریندر سنگھ فیاض

    بس اتنی بات پہ اتنا اچھل رہا ہوں میں

    بہ رنگ خواب ان آنکھوں میں پل رہا ہوں میں

    تمھارے ساتھ یہاں تک تو آ گیا لیکن

    اب اس کے بعد ارادہ بدل رہا ہوں میں

    تمھارے خواب کو آنکھوں میں رکھ کے جاگا ہوا

    تمہاری یاد کے تلووں کو مل رہا ہوں میں

    جس ایک خواب کے باعث ہوئی تھی زخمی آنکھ

    اس ایک خواب کو اب تک مسل رہا ہوں میں

    تمھارے بعد بدن برف سا جما ہوا تھا

    دوبارا آنچ لگی ہے پگھل رہا ہوں میں

    بدن زمین کو تحفے میں دے دیا میں نے

    اب آسمان کی جانب نکل رہا ہوں میں

    سنائی دیتی ہے تو مجھ کو دور جاتی ہوئی

    دکھائی دیتا ہے ہاتھوں کو مل رہا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : خامشی راستہ نکالے گی (Pg. 25)
    • Author : دھیریندر سنگھ فیاض
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے